20 اپریل، 2024، 5:17 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ:

آپریشن وعدہ صادق، اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے پر خط تنسیخ تھا / تاریخ میں ایک نیا باب کھل گیا

آپریشن وعدہ صادق، اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے پر خط تنسیخ تھا / تاریخ میں ایک نیا باب کھل گیا

اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کے جھوٹے پروپیگنڈے اور افواہوں کو ایران کے جوابی اقدام "وعدہ صادق" نے برملا کرتے ہوئے ثابت کیا کہ طاقت اور قدرت در اصل صداقت کے گرد گھومتی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی- صوبائی ڈیسک، ریحانہ شہبازی: ان دنوں صیہونی حکومت کی حالیہ دہشت گردانہ کاروائی کے جواب میں آپریشن وعدہ صادق کے باعث لوگوں کے درمیان بین الاقوامی اور سیاسی مسائل پر گفتگو کا رجحان بڑھ گیا ہے  اور ایک طرح کا ملی غرور کا احساس پیدا ہوا ہے اور ایران کی طاقت کی دھاک بیٹھ گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں سیاسی مساوات اور بین الاقوامی سطح پر ایسی تبدیلیاں آئی ہیں جن کی کافی عرصے سے پیش گوئی کی جارہی تھی۔

درحقیقت، پچھلی دہائیوں کے برعکس جب امریکہ نے ایک نئے مشرق وسطیٰ کی بات کی تھی، اس بار ایران یہ طے کرتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کیسا ہونا چاہیے۔ 

شہید ڈاکٹر بہشتی کے الفاظ میں کہ خطے میں امریکہ کے غلاموں کی  تمام تر بربریت اور قتل و غارت اسی وجہ سے ہے کہ ہم اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور اسی قابلیت اور طاقت سے ایران کو مختلف شعبوں میں ممتاز مقام ملا ہے۔

دوسری طرف، ایران کے آپریشن کو صیہونی رجیم کے دہشت گردانہ حملے کے جواب کے طور پر دیکھا جانا چاہیے اور مزید قتل و غارت گری سے بچنا چاہئے۔

اس جوابی کارروائی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل اور فوجی طاقت کا صرف ایک گوشہ سامنے آیا ہے، تاہم اس دوران صیہونی حکومت ہر ممکن طریقے سے رائے عامہ میں اپنا تسلط بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور جمعے کی صبح  اصفہان کے جوہری علاقے میں بونے ڈرونز  بھیج کر ایران کے ایٹمی سسٹم میں خلل ڈالنے کی کوشش کی لیکن ایران کے دفاعی سسٹم نے انہیں تباہ کردیا جب کہ کوئی نقصان یا حادثہ نہیں پیش نہیں آیا۔

اس واقعے کے بعد اسرائیلی اخبار نے لکھا کہ "اس خاموش اسرائیلی حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو کے پاس ایران اور غزہ کے حوالے سے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہے۔"

یہی وجہ ہے کہ ذرائع ابلاغ نے اسرائیلی کارروائی کا مذاق اڑاتے ہوئے طنزیہ ویڈیوز اور کلپس شائع کیں۔

وزیر خارجہ نے بھی کہا کہ "ایران میں جو کچھ ہوا وہ حملہ نہیں تھا، بلکہ چند ننھے پرندوں کی پرواز تھی، جو پیشگی اطلاع کے بھی بقابل نہیں تھی۔

یقیناً غاصب اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے اور جعلی دھماکے کی تصاویر شائع کر کے رائے عامہ کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔

تاہم یہ بات ذہن نشین رہے کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں ہے، بلکہ یہ مغرب کی فرنٹ لائن پراکسی اور مغربی استعمار کا ٹاوٹ ہے جس کا زوال لامحالہ طور پر مغربی استعمار کا زوال ہوگا۔

آپریشن وعدہ صادق اور طاقت کی بدلتی مساوات

لوگوں نے ایران کی جوابی کارروائی کو اسرائیل اور اس کے حامیوں کی شکست قرار دیتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا، بعض نے قابض رجیم کی فضا میں ایران کی ابابیلوں کی پرواز کو طاقت کا مظہر قرار دیا۔

اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ

ایرانی پارلیمنٹ کے رکن حجت الاسلام سالک نے مہر نیوز رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: طوفان الاقصی نے انسانی حقوق کے مغربی دعویداروں کے چہرے سے نقاب الٹ دئے اور اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے کے طلسم کو توڑ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق" کو ایران کی طرف سے اسرائیل پر ایک جوابی حملہ سمجھا جاتا ہے جو در حقیقت ایک زوردار تھپڑ تھا جس میں یہ پیغام پوشیدہ تھا کہ اگر غاصب رجیم نے دوبارہ سے کوئی حماقت کی تو اسے بری طرح مارا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نابودی کے دہانے پر ہے جب کہ ایران بیت المقدس کی آزادی سے دستبردار نہیں ہو گا کیونکہ اسلامی انقلاب اور مزاحمتی محور کا مستقبل تابناک ہے۔

صیہونی رجیم کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا

ایران کی پارلیمنٹ میں خمین شہر کے رکن اور عوامی نمائندے نے بھی مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی رجیم ایران کے ردعمل کے بارے غلط اندازے لگا بیٹھی کہ وہ جوابی کاروائی نہیں کرے لیکن ایران نے سرپرائز دے کر اسرائیل اور اس کے حامیوں کی ناک زمیں پر رگڑ دی۔

حجۃ الاسلام محمد علی نے کہا کہ اس آپریشن نے جعلی رجیم کے آئرن ڈوم کو مفلوج کر دیا  اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دنیا کو آہنی گنبد کے کھوکھلے پن اور غاصب صیہونی رجیم کی شکست پذیری کا یقین ہوگیا۔

امریکی بیساکھیوں کا سہارا لیتا اسرائیل

 حجۃ الاسلام محمد علی نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اب زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکتی، وہ صرف امریکہ اور یورپ کی بیساکھیوں کے سہارے چل رہی ہے۔ اگر ان بیساکھیوں کا سہارا نہ رہے تو ہمارے پاس اس خطے میں صیہونی حکومت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ آج اسرائیل نام کی کوئی رجیم حقیقت میں موجود نہیں ہے۔ بلکہ یہ صرف امریکی استکبار کی پراکسی ہے جو خطے کو ڈسٹرب رکھنے کے مقصد سے مسلط کی گئی ہے۔ تاہم امریکی زوال کے ساتھ یہ پراکسی رجیم بھی بکھر جائے گی۔  

اس عظیم فتح کی ذرائع ابلاغ میں بھرپور تشہیر کی جانی چاہیے

پارلیمنٹ میں اصفہان کے رکن حمید یزدیان نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اس آپریشن کو صیہونی حکومت کی غنڈہ گردی کے خاتمے کے خلاف ایک زبردست دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگوں نے اس جوابی آپریشن کو صیہونی حکومت کی غنڈہ گردی کے خلاف ایک زبردست کاروائی قرار دیا اور اس سے  ایران کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے تاہم بعض میڈیا ذرائع اس فتح کی تشہیر کے بجائے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن اس اہم بین الاقوامی جیت کو اپنی میڈیا پاور کے ذریعے دبانے کی پوری کوشش کر رہا ہے لہذا اس صورتحال میں میڈیا ہاوسز کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے۔" دوسرے لفظوں میں، دشمن اس اہم فوجی کامیابی کو خوف اور شک میں بدلنے کے درپے ہے ، جس سے ہمیں چوکنا رہنا چاہیے۔

حمید یزدیان نے کہا کہ اس اہم اور اسٹریٹجک اقدام کی تاثیر کو ملک کے ہنرمند، اہل ذوق، میڈیا انفلوئنسرز اور دیگر اعلی ذہین افراد بہتر انداز میں اجاگر کریں، تاکہ دشمن کی میڈیا وار کا مقابلہ کیا جاسکے۔

News ID 1923445

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha